سنہ 2004 میں میرے ایک ائیریا منیجر نے ڈاکٹر ایچ۔ایم صادق صاحب کی کئیریر پلاننگ کے حوالے سے ایک تحریر مجھے اور اپنی ٹیم کو دی۔جس سے مجھے بہت سیکھنے کو ملا اور آج بھی میں اس تحریر کو کبھی کبھی پڑھتا رہتا ہوں ۔اس میں کیکڑہ پر کچھ اس طرح بیان کیا گیا تھا۔
کیکڑہ
کیا آپ نے کبھی کیکڑہ دیکھا ہے ؟
ایک چھوٹا سا پانی کا جانور ہوتا ہے۔ اس کے متعلق یہ مشہور ہے کہ جب وہ کسی طرح کنارے پر جا پڑتا ہے تو پھر پانی میں جانے کی کوشش نہیں کرتا وہ انتظار کرتا رہتا ہے کہ خود پانی آگے بڑھے اور اسے بہا کر لے جائے اور اگر اسے پانی کی لہریں بہا کر نہیں لے جاتیں تو وہ وہیں پڑے پڑے جان دے دیتا ہے یا پکڑا جا تا ہے۔ حالانکہ ذرہ سی کوشش بھی اسے پانی میں لے جانے کے لئیے کافی ہوتی ہے، جو اکژ صرف گز بھر کے فاصلے پر اسے پناہ دینے کے لئیے موجیں مار رہا ہوتا ہے۔
یہ دنیا بھی کیکڑوں سے بھری پڑی ہے۔ ہزاروں ایسے انسان موجود ہیں جنہیں اتفاقات نے جہاں ڈال دیا۔ وہ وہیں پڑے رہتے ہیں حالانکہ ترقی اور کامیابی کا سمندر ان کے بس ایک قدم اٹھانے کا منتظر ہوتا ہے۔ ہم میں ایسے جوانوں کی کمی نہیں جو اسی انتظار میں پوری زندگی برباد کر دیتے ہیں کہ کوئی اور اللللہ کا بندہ آ کر ان کے لئیے کچھ کرے حالانکہ حقیقتاً کسی اور شخص سے زیادہ وہ خود ہی اپنی مدد کر سکتے ہیں۔ امریکہ میں ایسے آدمیوں کو کہتے ہیں “یہ انسانی کیکڑے ہیں۔”
This Post Has 14 Comments
Nice boss
Zabardast
Thank you dear
Nice post keep it sir
Thank you
Nice
Awesome wrote… We all easily see such so much kekraas around us in all life
Absolutely
Great
Thanks Sir
Well said
Thank you
Outstanding post, you have pointed out some great points, I too conceive this s a very superb website.
I like this weblog its a master peace ! Glad I discovered this on google .